کیا آپ کے کپڑے دھونے کا دن مقرر ہے؟ یا آپ کو جب بہتر لگے آپ تب کپڑے دھوتے ہیں؟دونوں صورتوں میں کپڑے دھونا مزے دار کام نہیں کیوں کہ یہ ایسا کام ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتا۔ الماری میں سب پاجامے، قمیضیں اور موزے ترتیب سے رکھنے کے بعد یہ کام پھر سے شروع ہو جاتا ہے۔ بڑے خاندانوں میں تو یہ ڈراؤنے خواب جیسا ہوتا ہے۔
دراصل کپڑے دھونا اتنا مشکل کام نہیں۔ اگر ہم خود کو منظم کریں اور کچھ اصولوں کی پیروی کریں تو گندے کپڑوں کا پہاڑ آسانی سے سر کیا جا سکتا ہے۔ ان 12 حیرت انگیز تراکیب پر ایک نظر ڈالیے جو آپ کو یہ کام تھوڑا مزے دار بنانے میں مدد دیں گی۔
چلیں اس مشکل سے شروع کرتے ہیں جو آپ کو بہت پریشان کرتی ہے: کپڑے کا رنگ اتر جانا اور سب کپڑوں کا گلابی رنگ میں دوب جانا۔ رنگین کپڑوں کو خاص طور پر الگ سے یا اسی رنگ کے دوسرے کپڑوں کے ساتھ دھونا چاہیے۔ نئے کپڑے زیادہ داغ پھیلاتے ہیں تو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے۔
ہم اکثر کپڑوں سے لیبل اتار دیتے ہیں اور پھر جان نہیں پاتے کہ یہ قمیض یا اونی سویٹر کیسے دھویا جائے اور اسے ڈرائیر میں ڈالا جائے یا نہیں۔ آپ کو اپنے پاس ایک کپڑوں والا پین رکھنے کی عادت بنا لینی چاہیے اور کپڑا دھونے کا طریقہ اس میں لکھنا چاہیے۔ یہ اسے خراب ہونے سے بچائے گا۔
واشنگ مشین میں فیبرک سافٹنر ڈالنے سے کپڑے نرم رہتے ہیں۔ اگر آٹومیٹک ڈرائیر نہ ہو تو اسے کپڑے دھوتے وقت استعمال کریں۔ یہ مختلف خوشبوؤں میں دستیاب ہیں۔ اگر ڈرائیر ہو تو اس کے استعمال کی ضرورت نہیں۔ ڈرائیر نرم تولیوں، کپڑوں اور قمیضوں کا خیال رکھ لیتا ہے۔
سخت تولیوں کو پھر سے نرم کیسے کیا جائے؟ آسان ہے: کپڑے دھوتے وقت پانی میں تھوڑا سا سرکہ ڈال دیں اور تولیے پھر نرم ہو جائیں گے۔ ڈرائیر میں ڈالنے سے بھی کپڑے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
بات یہ ہے کہ ہم سب کپڑے ڈائیر میں نہیں ڈال سکتے۔ کپڑے لٹکانے والی تار کی ضرورت پڑتی ہی رہتی ہے۔ جیسا کہ باتھ روم میں یہ تار لگا کر اس پر کپڑے ٹانگے جا سکتے ہیں۔ گرم موسم میں آپ گرم ہوا کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کپڑے باہر ڈال سکتے ہیں۔ اس سے کپڑوں میں سورج کی خوشبو اور تازگی آ جاتی ہے۔
کبھی کبھار کپڑے دھل کر چھوٹے ہو جاتے ہیں۔ بہترین حل کپڑوں کو نیم گرم پانی میں تھوڑا سا بےبی شیمپو ڈال کر بھگونا اور احتیاط سے دھونا ہے۔ اس سے کپڑا ہلکا ہو کر پھر کھنچ جاتا ہے۔ سکھاتے وقت اسے تمام سمتوں میں ہلکا ہلکا کھینچیں اور پھیلا کر سوکھنے کے لیے ڈال دیں۔
ہم سب جانتے ہیں کہ اسپورٹس شوز یا اسنیکرز واشنگ مشین میں ڈالے جا سکتے ہیں۔ ڈرائیر سے بھی یہ خراب نہیں ہوتے۔ مگر ان کے تسمے اچھی طرح بندھے ہونے چاہیئں ورنہ زیادہ جوتے ڈالنے پر بکھیڑا کھڑا ہو جائے گا۔
ہمیں یقین ہے کہ سب اس مشکل سے آگاہ ہیں: کپڑے دھونے اور سکھانے کے بعد ہم موزے ترتیب سے رکھنا چاہتے ہیں مگر ایسے موزے ہمیشہ رہ جاتے ہیں جن کا جوڑا غائب ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر سیاہ موزوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ اگر آپ انہیں دھوتے اور سکھاتے وقت ایک چھوٹے شاپر میں پیک کر دیں تو یہ مسئلہ نہیں ہو گا۔ اس قسم کے بہت سے بیگ مختلف سائز میں دستیاب ہیں۔
اگر آپ کشمکش میں ہیں کہ کپڑے کو ڈرائیر میں ڈالا جائے یہ نہیں تو احتیاط سے اگلا قدم اٹھائیں۔ انہیں ڈائیر میں سکھایا جائے یا تار پر یا سیدھا پھیلا کر، کیوں کہ کافی بار اونی موزے یا سلک کے کپڑے دھلائی کے بعد چھوٹے ہو جاتے ہیں۔
کافی بار لوگ بھول جاتے ہیں کہ کس کپڑے کو کیسے دھویا جائے۔ ایک چھوٹے کاغذ پر یہ لکھ پر واشنگ مشین اور ڈرائیر کے پاس چپکا دینا ہمیشہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔ آپ ہمارے تراکیب بھی ایسے چپکا سکتے ہیں۔
ڈرائیر میں نرم تولیے یہ بستر پوش ڈالنے کے لیے ہم آپ کو ایک دو ڈرائیر بالز کے استعمال کا مشورہ دیں گے۔ یہ کپڑوں کا چارج میں کم کریں گی۔
واشنگ مشین کے سامنے چند بڑی کپڑوں کی ٹوکریاں زندگی آسان بنا دیتی ہیں۔ کیوں کہ ان میں ہم گندے کپڑوں کو آسانی سے گہرے اور ہلکے رنگوں کے حساب سے تقسیم کر سکتے ہیں۔ جب ایک ٹوکر بھر جائ تو اسے آسانی اور تیزی سے واشنگ مشین میں الٹا جا سکتا ہے۔
دیکھیے: کچن کو لاؤنج سے الگ کرنے کی 9 تجاویز۔